اپنے دامان شفاعت میں چھپائے رکھنا

اپنے دامان شفاعت میں چھپائے رکھنا
میرے سرکار میری بات بنائے رکھنا

ان کے ہو جاؤ تو ہر چیز انہی سے مانگو
اپنے دامن پے نہ احسان پرائے رکھنا

ذرہء خاک کو خورشید بنانے والے
خاک ہوں میں مجھے قدموں سے لگائے رکھنا

ان کے آنے کی گھڑی ہے وہ ہیں آنے والے
میرے سرکار کی محفل کو سجائے رکھنا

آپ یاد آئیں تو پھر یاد نہ آئے کوئی
غیر کی یاد میرے دل سے بھلائے رکھنا

میں نے مانا کہ نکماہوں مگر آپ کا ہوں
اس نکمے کو بھی سرکار نبھائے رکھنا

جب سوا نیزے پے خورشیدِ قیامت آئے
اپنی زلفوں کے گناہگار پے سائے رکھنا

شائد اس راہ سے خالدؔ میرے آقا گزریں
اپنی پلکوں کو سر راہ بچھائے رکھنا

آپ کی یاد نے آباد کیا ہے مجھ کو
بندہ پرور میری ہستی کو بسائے رکھنا

COMMENTS

Subscribe
Notify of
guest

0 Comments
Newest
Oldest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x