حضور ﷺ ایسا کوئی انتظام ہو جائے
سلام کے لیئے حاضر غلام ہو جائے
میں صرف دیکھ لوں اک بار صبح طیبہ کو
بلا سے پھر میری دنیا میں شام ہو جائے
نظر سے چوم لوں اک بارگنبد خضرا
بلا سے پھر میری دنیا میں شام ہو جائے
تجلیات سے بھر لوں میں اپنا کاسہء جاں
کبھی جو اُن کی گلی میں قیام ہو جائے
حضور ﷺ آپ جو چاہیں تو کچھ نہیں مشکل
سمٹ کے فاصلہ یہ چند گام ہو جائے
حضورﷺ آپ جوسن لیں تو بات بنتی ہے
حضو ر ﷺآپ جو کہ دیں تو کام ہو جائے
مزہ تو جب ہے فرشتے یہ قبر میں کہ دیں
صبیحؔ مدحت خیر الانام ہو جائے
COMMENTS