روک لیتی ہے آپﷺکی نسبت تیر جتنے بھی ہم پے چلتے ہیں
یہ کرم ہے حضورﷺ کا ہم پر آنے والے عذاب ٹلتے ہیں
وہ سمجھتے ہیں بولیاں سب کی وہی بھرتے ہیں جھولیاں سب کی
آؤ بازارِ مصطفی ﷺکو چلیں کھوٹے سکے وہیں پے چلتے ہیں
اپنی اوقات صرف اتنی ہے کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے
کل بھی ٹکڑوں پے ان کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پے ان کے پلتے ہیں
اب ہمیں کیا کوئی گرائے گا ہر سہارا گلے لگائے گا
ہم نے خود کو گرادیا ہے وہاں گرنے والے جہاں سمبھلتے ہیں
گھر وہی مشکبار ہوتے ہیں خلد سے ہمکنار ہوتے ہیں
ذکر سرکار کے حوالوں سے جن گھروں میں چراغ جلتے ہیں
ذکر سرکار کے اجالوں کی بے نہایت ہیں رفعتیں خالدؔ
یہ اجالے کبھی نہ سمٹیں گے یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں
COMMENTS