جس کو کہتے ہیں قیامت حشر جس کا نام ہے

دیوانوں کا جشنِ عام

جس کو کہتے ہیں قیامت حشر جس کا نام ہے
در حقیقت تیرے ﷺ دیوانوں کا جشنِ عام ہے

عظمتِ فرقِ شہِ کونین کیا جانے کوئی
جس نے چومے پائے اقدس ﷺ عرش اُس کا نام ہے

آ رہے ہیں وہ سرِ محشر شفاعت کے لیے
اب مجھے معلوم ہے جو کچھ مِرا انجام ہے

تو اگر چاہے تو پھر جائیں سیہ کاروں کے دن
ہاتھ میں تیرے عنانِ گردشِ ایّام ہے

روئے انور کا تصور زلفِ مشکیں کا خیال
کیسی پاکیزہ سحر ہے کیا مبارک شام ہے

دل کو یہ کہہ کر رہِ طیبہ میں بہلاتا ہوں میں
آ گئی منزل تِری، بس اور دو ،اک گام ہے

سا قیِ کوثرﷺ کا نامِ پاک ہے وردِ زباں
کون کہتا ہے کہ تحسیؔں آج تشنہ کام ہے


صدر العلماء حضرت علامہ محمد تحسین رضا خاں بریلوی رحمۃ اللہ تعا لٰی علیہ

COMMENTS

Subscribe
Notify of
guest

0 Comments
Newest
Oldest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x