تنم فرسودہ جاں پارہ ز ہجراں یارسول اللہ

تنم فرسودہ، جاں پارہ ز ہجراں، یا رسول اللہ ۖ
دلم پژمردہ، آوارہ ز عصیاں، یا رسول اللہ ۖ
اردو:
یا رسول اللہ، آپ سے دوری کی وجہ سے میرا تن فرسودہ اور جان پارہ پارہ ہو چکی ہے اور میرا دل گناہوں کی وجہ سے مرجھایا ہوا اور آوارہ ہے (بھٹک رہا ہے)۔
اردو:
یا رسول اللہ ! آپ کی جدائی میں میرا جسم ناکارہ اور جان ریزہ ریزہ ہے اور​ گناہوں کے بوجھ سے دل پژمردہ اور راہ گم کردہ ہو گیا ہے
اردو:
یا رسول اللہ، آپ کے ہجر کی وجہ سے میرا تن فرسودہ اور جان پارہ پارہ ہو چکی اور میرا دل گناہوں کے باعث سے مرجھا کر آوارہ بھٹک رہا ہے
پنجابی:
ہے میری جان تے تن تارا تارا یا رسول اللہ ۖ، ہے دل دکھیاں گناوا نال سارا یا رسول اللہ ۖ


چوں سوئے من گذر آری، منِ مسکیں ز ناداری
فدائے نقشِ نعلینت کنم جاں، یا رسول اللہ ۖ
اردو:
اگر آپ (ص) کبھی میری طرف تشریف لائیں تو میں مسکین ناداری اور عاجزی سے آپ کے نعلینِ مبارک کے نقش پر اپنی جان قربان کر دوں۔
اردو:
یا رسول اللہ ! اگر آپ کبھی اس جانب توجہ فرمائیں تو میں عاجز و مسکیں​ اپنی ناداری میں آپ کے جوتوں کے نقوش پر اپنی جان نثار کر دوں
اردو:
اگر آپ کبھی میرے ہاں تشریف لائیں تو میں بندہ ء مسکین ۔ادب و عاجزی سے آپ کے نعلینِ مبارک کے نقش مبارک پر اپنی جان قربان کروں ۔
پنجابی:
جے آجاوے کدی ویڑے میرے تے تیریاں جتیاں تو کرا قربان تن من اپنا سارا یا رسول اللہ ۖ


ز کردہ خویش حیرانم، سیاہ شد روز عصیانم
پشیمانم، پشیمانم، پشیماں، یا رسول اللہ ۖ
​اردو:
اپنے کیے پر میں حیران و پریشان ہوں، میرے نصیب میرے گناہوں سے سیاہ ہو چکے ہیں اور اس پر یا رسول اللہ میں پشمیان ہوں، پشیمان ہوں، پشیمان ہوں۔
​اردو:
یا رسول اللہ ! میں اپنے کیے پر حیراں ہوں کہ روز حساب میرا نامہ اعمال گناہوں​
سے سیاہ ہوگا۔میں پشیمانی و شرمنگی سے پانی پانی ہو رہا ہوں​
پنجابی:
میرا منہ ہو گیا کالا گناہاں دی سیاہی تو میں کیوں کیتی ہے پچھتاوا نکارا یا رسول اللہ ۖ


زجامِ حب تو مستم، با زنجیر تو دل بستم
نمی گویم کہ من ھستم سخنداں، یا رسول اللہ ۖ
​اردو:
آپ کی محبت کے جام سے میں مست ہوں اور میرا دل آپ کی زنجیر سے بندھا ہوا ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ میں کوئی سخندان ہوں (یہ سب تو فقط آپ کی محبت سے ہے)۔
​اردو:
یا رسول اللہ میں تو آپ کی محبت سے سرشار اور آپ کے عشق کی زنجیر کا قیدی​
ہوں۔میں کیسے دعویٰ کر سکتا ہوں کہ میں بڑا سخن دان ہوں
​اردو:
آپ کے عشق و محبت کے جام سے میں مست ہوں اور میرا دل آپ کی محبت کی زنجیر سے بندھا ہوا ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ میں کوئی سخنور ہوں


ز کردہ خویش حیرانم، سیاہ شد روز عصیانم
پشیمانم، پشیمانم، پشیماں، یا رسول اللہ ۖ
​اردو:
اپنے کیے پر میں حیران و پریشان ہوں، میرے نصیب میرے گناہوں سے سیاہ ہو چکے ہیں اور اس پر یا رسول اللہ میں پشمیان ہوں، پشیمان ہوں، پشیمان ہوں۔
​اردو:
اپنے کئے پر میں حیران و پریشان اور نادم ہوں، میرے مقدر میرے گناہوں کی سیاہی سے سیاہ ہو چکے ہیں اور اس پر یا رسول اللہ میں پشمیان ہوں، میں پشیمان ہوں، پشیمان ہوں۔
پنجابی:
میرا منہ ہو گیا کالا گناہاں دی سیاہی تو میں کیوں کیتی ہے پچھتاوا نکارا یا رسول اللہ ۖ


بصدیقت خریدارم عمر را دوست می دارم
فدا سازدل و جان را بعثماں یا رسول اللہ
​اردو:
اے اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم ، میں ابوبکر کی صداقت اور عمرِ فاروق کی دوستی/ محبت کا طلبگار / خواہاں ہوں ،اور دل و جان کے کو عثمان پر فدا کرتا ہوں


چوں بازوئے شفاعت را کشائی بر گناہگاراں
مکن محروم جامی را در آں، یا رسول اللہ ۖ
​اردو:
یا رسول اللہ جیسے کہ آپ کے شفاعت کے بازو گناہگاروں کے لیے کھلے ہوئے ہیں تو جامی کو اس (شفاعت) سے محروم نہ کیجیئے۔
​اردو:
یا رسول اللہ ! جب روز حساب آپ اپنا بازہ گناہ گاروں کے سروں پر شفاعت کے لے​
پھیلائیں تو اس عاجز جامی کو نہ محروم رکھیے گا
​اردو:
یا رسول اللہ جیسے کہ آپ کا دست شفاعت سب گناہ گاروں کے لئے فیاض ہے تو جامی کیوں محروم رہے یا رسول اللہ
پنجابی:
گناہگارا تے کھولے جس گھڑی بحشش دا دروازہ ، نہ پلے اس گھڑی جامی بچارا یا رسول اللہ ۖ


روایت ہے کہ مولانا عبدالرحٰمن جامی(رحمتہ اللہ علیہ)نے مکّہ معظّمہ میں حج سے فارغ ہوکر جب مدینہ منّورہ جانے کا عزم کیا،تو اُسی رات گورنر مکّہ کو خواب میں زیارت کرواتے ہوئے رسولِ مقبول(صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم)نےفرمایا کہ حجاج کرام میں عبدالرحٰمن جامی نام کا ایک شخص ایران سے آیا ہوا ہے اسے مدینہ آنے سے روکنے کی کوشش کرو،اگر وہ وجہ دریافت کرے تو اسے میرا یہ پیغام دو کہ تمہاری نیلی واسکٹ کی جیب میں جو نعت ہے،اگر تم نے وہ نعت میرے روضہ پر آکےپڑھ دی تو،مجھے مجبورا” شرعی حدود پار کرکے قبر سے ہاتھ نکال کر تم سے مصافحہ کرنا پڑےگا،میں چاہتا ہوں کہ تم سے ایران ہی میں ملاقات کروں،اس کیلیئے تم کو ہر جمعرات کو (100 سو مرتبہ درود شریف اور گیارہ مرتبہ یہ نعت) پڑھ کر سو جانا ہوگا،میری زیارت ہوجایا کرے گی،گورنر مکّہ کی زبانی یہ سُن کر مولاناعبدالرحٰمن جامی(رحمتہ اللہ علٰیہ) ایران پلٹ گئے اور سرکارِ دو عالم(صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم)کے بموجب فرمان ہر جمعرات یہ عمل کرتے اور زندگی بھر زیارتِ مصطفٰے(صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم) سے مستفیض ہوتے رہےاسی بِنا پر ہر جمعہ کو آپکے جسم سے بڑی لطیف خوشبو آیا کرتی تھی،سرکارِ دوعالم نورِ مجسّم(صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم) کی زیارت کایہ فیضان تھا،اللہ تعالٰی ہمیں بھی اس نعمت سے نوازے،(آمین)​
ماخوذ قصص الاولیا​


تَنَم فَرسُودَہ جَاں پَارہ
زِھِجراں یا رَسُول اللہ
دِلَم پَژ مُردَہ آوارَہ
زِعصیَاں یَارسُول اللہ
​اردو:
میرا جسم ناکارہ اور ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا ہے آپ کی جدائی میں یا رسول اللہﷺ
میرا دل بھٹک رہا ہے اور دل گناہوں کے بوجھ سے مرجھا چکا ہے یا رسول اللہﷺ


چُوں سُوئے مَن گُزر آرِی
مَنِ مِسکیں زِ نَاداری
فِدائے نقشِ نعلَینَت
کُنم جَاں یَا رسُول اللہ
​اردو:
کبھی خواب میں ہی اپنا جلوہ دکھا دیجیے اس عاجز،غریب و مسکین سائل کو
تو میں پھر آپ کے نعلینِ مبارک کے نقش پر فدا ہو جاوں گا یا رسول اللہﷺ


زِجَامِ حُبِّ تومَستَم
بَہ زَنجیرِ تو دِل بَستَم
نمی گویم کہ مَن ھستم
سُخن دَاں یَا رسُول اللہ
​اردو:
آپ کی محبت میں مست ہوں، آپ کے عشق کی زنجیر سے میرا دل بندھا ہوا ہے
میں عاجز اور مسکین کوئی دعوی نہیں کرتا کہ میں کوئی بہت بڑا شاعر ہوں یا رسول اللہﷺ


زِکردہ خویش حَیرانم
سِیاہ شد روز عِصیَانَم
پَشیمَانم پَشیمَانم
پشِیماں یَا رسُول اللہ
​اردو:
میں نے جو کچھ کیا ہے بہت حیران ہوں، روزِ حساب میرا اعمال نامہ گناہوں سے سیاہ ہو گا
میں انتہائی پشیمان اور سخت شرمندہ ہوں، یا رسول اللہ ﷺ


چُوں بازُوئے شفاعَت را
کُشائی بَر گُنَاہ گاراں
مَکُن محرومِ جامی را
دَرا آں یَا رسُول اللہ
​اردو:
جب روزِ قیامت آپ اپنی شفاعت کا بازو لمبا کر کے گناہ گاروں کے سر پر پھیلا دیں گے
اس روز اس عاجز جامی کو بھول نہ جایئے گا، اس جان جوکھوں کی نازک گھڑی میں یا رسول اللہﷺ

COMMENTS

Subscribe
Notify of
guest

0 Comments
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x