کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے
وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے، نظر بھی جو آ رہا ہے
وہی خدا ہے
وہی مشرق، وہی مغرب
سفر کريں سب اُسی کی جانب
ہر آئینے میں جو عکس اپنا دِکھا رہا ہے
وہی خدا ہے
تلاش اس کو نہ کر بتوں میں
وہ ہے بدلتی ہوئی رتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے
وہی خدا ہے
نظر بھی رکھّے، سماعتیں بھی
وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانۂ لاشعور میں جمگما رہا ہے
وہی خدا ہے
کسی کو سوچوں نے کب سراہا
وہی ہوا جو خدا نے چاہا
جو اختیارِ بشر پے پہرے بٹھا رہا ہے
وہی خدا ہے
کسی کو تاج وقار بخشے،کسی کو ذلتی کے غار بخشے
جو سب کے ماتھے پے مہر قدرت لگا رہا ہے
وہی خدا ہے
سفید اسکا، سیاہ اسکا، نفس نفس گواہ اسکا
جو شعلہ جاں جلا رہا ہے، بجھا رہا ہے
وہی خدا ہے
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے
وہی خدا ہے (وہی خدا ہے)
دکھائی بھی جو نہ دے، نظر بھی جو آ رہا ہے
وہی خدا ہے
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ
وَعَلى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَسَلِّم
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ
وَعَلى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَسَلِّم
COMMENTS