اردو اور پنجابی نعتوں کی فہرست
Playlist: Hafiz Tahir Qadri New Naat
تازہ ترین نعتیں اور لیریکس کے لیے نعت لیریکس پر آئیے۔ نعت لیریکس اردو، پنجابی، ہندی، رومن انگریزی کی نعتوں کی ویب سائٹ ہے۔
تازہ ترین نعتیں
نعت وہ نظم ہے جو رسولِ مقبولﷺ کی شان میں کہی جائے۔ پرانے زمانے میں مثنویات کا آغاز عموماً حمد سے ہوا کرتا تھا اور حمد کے بعد مناجات کہی جاتی تھی لیکن آگے چل کر نظم نے ایک مستقل صنف سخن کی حیثیت اختیار کرلی اور پھر مثنویات میں نظم سے ہی آغاز کیا جانے لگا۔ ہماری شاعری میں اس صنف نے خوب رواج پایا۔عربی شاعری میں سب سے پہلے نعت خواں حسان بن ثابت ہیں۔اردو میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی نے بہت سی مشہور نعتیں لکھی ہیں اور دور حاضر میں بہت سے شعراء اسلام اس صنف میں طبع آزمائی کر رہے ہیں۔
الف سے شروع ہونے والی نعتیں
- آ گئی مصطفیٰ کی سواری
- آ مل یارا سار لے میری
- آئی نسیم کوئے محمد صل اللہ علیہ وسلم
- آپکے پاؤں چوم کر رُوئے زمیں نکھر گیا
- آج آئے نبیوں کے سردار مرحبا
- آج اشک میرے نعت سنائے تو عجب کیا ہے
- آج کی رات ضیاؤں کی ہے بارات کی رات
- آرزو ہے میری یامحمد موت آئے تو اس طرح آئے
- آسماں گر ترے تلووں کا نظارہ کرتا
- آقا آقا بول بندے آقا آقا بول
- آقا دی غلامی والا پٹا گل پا لیا
- آقا کا میلاد آیا
- آگئی جگ دے وِچ بہار
- آگئے لجپال بہاراں آئیاں نیں
- آنے والو یہ تو بتاؤ شہر مدینہ کیسا ہے
- آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے
- آ کچھ سُنا دے عِشق کے بولوں میں اے رضؔا
- اب کہاں جاؤں تڑپ کے دل کی یہ خواہش نکال
- ابھی تو لوٹا ہوں انکے در سے
- اپنے دامان شفاعت میں چھپائے رکھنا
- اج سک متراں دی ودھیری اے
- احد و احمد
- ارمان نکلتے ہیں دل کے آقا کی زیارت ہوتی ہے
- اک خواب سناواں
- آکھیں سونہڑے نوں وائے نی جے تیرا گزر ہو وے
- اگر ذوقِ عمل کو آج امیرِ کارواں کرلیں
- الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا
- اللہ دے حضور دی اے گل وکھری
- امام الانبیا تم ہو رسولِ مجتبیٰ تم ہو
- ان آنکھوں نے چوما غبارِ مدینہ
- انکا منگتا ہوں جو منگتا نہیں ہونے دیتے
- انکی گلی میں کیا کچھ دیکھا پوچھنے والی بات نہیں
- انکے درِ نیاز پر سارا جہاں جھکا ہوا
- اہلِ صراط روحِ امیں کو خبر کریں
- اور دل میں ہمارے تو تمنا نہیں کوئی
- اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
- ایسا نقش پکے تیرا دل دے اندر
- اینہاں وگدیاں اکھاں دا قرار طیبہ
- اینویں تے نیئیں دل دا قرار مُک چلیا
- اے حلیمہ تیرے نصیب کو شاہِ انبیاء رنگ لا گئے
- اے دلِ شوریدہ سر ان کا ذکر ادب سے کر
- اے دلِ ناداں ہوش کر پاگل نہ بن
- اے شافعِ امم شہ ذی جاہ لے خبر
- اے صبا لے جا سلام پنجتن
- اے صبا مصطفیؐ سے کہ دینا غم کے مارے سلام کہتے ہیں
- اے کاش مقدر میں وہ دن بھی ہوا کرتے
ب سے شروع ہونے والی نعتیں
- بارہ ربیع الاول كے دن ابرِ بہارا چھائے
- بڑی امید ہے سرکار قدموں میں بلائیں گے
- بس میرا ماہی صل علیٰ
- بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر
- بندہ ملنے کو قریب حضرت قادرگیا
- بیبا عاشقاں دے رِیت تے رواج وکھرے
- بے خُود کِیے دیتے ہیں اَندازِ حِجَابَانَہ
پ سے شروع ہونے والی نعتیں
- پاٹ وہ کچھ دَھار یہ کچھ زار ہم
- پل سے اتارو راہ گزر کو خبر نہ ہو
- پھر اٹھا ولولۂ یاد مغیلانِ عرب
- پھر دل میں بہاراں کے آثار نظر آئے
- پھر کرم ہو گیا میں مدینے چلا
- پھر کے گلی گلی تباہ
- پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفے کہ یوں
- پوچھتے کیا ہو مدینے سے میں کیا لایا ہوں
ت سے شروع ہونے والی نعتیں
- تڑپ رہاں ہوں میں کب سے یا رب
- تسکینِ دل و جاں ہیں طیبہ کے نظارے بھی
- تضمین بر سلام رضا
- تم بات کرو ہونہ ملاقات کرو ہو
- تمھارے در سے اٹھوں میں تشنہ زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
- تمھارے ذرّے کے پرتو ستارہائے فلک
- تنم فرسودہ جاں پارہ ز ہجراں یارسول اللہ
- تو سب آسمانوں زمینوں کا خالق
- تو سب کا رب سب تیرے گدا
- تو شمع رسالت ہے عالم تیرا پروانہ
- تو کجا من کجا
- تو ہے وہ غوث کہ ہرغوث ہے شیدا تیرا
- تیرا ذکر میری ہے زندگی تیری نعت میری ہے بندگی
- تیرا کھاواں میں تیرے گیت گاواں یارسول اللہ
- تیری جالیوں کے نیچے تیری رحمتوں کے سائے
- تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
- تیری شان پہ میری جان فدا
- تیری شان کیا شاہِ والا لکھوں
- تیرے در سے تیری عطا مانگتے ہیں
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا پھر کبھی تو تجھے ملا ہوتا
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا کوئی مجھ سا نہ دوسرا ہوتا
ج سے شروع ہونے والی نعتیں
- جب درِ مصطفےٰ کا نطارا ہوا
- جب سے ان کی گلی کا گدا ہو گیا
- جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا
- جس کو کہتے ہیں قیامت حشر جس کا نام ہے
- جس نے مدینے جانڑاں کر لو تیاریاں
- جنت میں لے کے جائے گی چاہت رسول کی
- جنہاں نوں اے نسبت او تھاواں تے ویکھو
- جہاں روشن است از جمالِ محمد
- جو گزریاں طیبہ نگری وچ او گھڑیاں مینوں بھلدیاں نئیں
- جو ہر شے کی حقیقت ہے جو پنہاں ہے حقیقت میں
- جو ہوچکا ہے جو ہوگا حضور جانتے ہیں
- جوبنوں پر ہے بہارِ چمن آرائیِ دوست
چ سے شروع ہونے والی نعتیں
- چار یار نبی دے چار یار حق
- چاند تاروں نے پائی ہے جس سے چمک
- چلو چل کے دیکھیں دیارِ مدینہ
- چمن دلوں کے کھلانا، حضور جانتے ہیں
ح سے شروع ہونے والی نعتیں
- حبیب خدا کا نظارہ کروں میں
- حدودِ طائر سدرہ، حضور جانتے ہیں
- حُسن سارے کا سارا مدینے میں ہے
- حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
- حمدِ خدا میں کیا کروں
خ سے شروع ہونے والی نعتیں
- خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا
- خدا تو نہیں با خدا مانتے ہیں
- خدا کی خدئی کے اسرار دیکھوں
- خدا کی عظمتیں کیا ہیں محمد مصطفی جانیں
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں ابھی چشمِ عالم نے دیکھا نہیں
- خدا کے قرب میں جانا حضور جانتے ہیں
- خدایا مُرادوں سے دامن کو بھر دے
- خراب حال کیا دل کو پر ملال کیا
- خزاں سے کوئی طلب نہیں ھے
- خطا کار ہوں با خدا مانتا ہوں
- خندہ پیشانی سے ہر صدمہ اُٹھاتے ہیں حسین
- خوب نام محمد ھے اے مومنو
- خوشی سب ہی مناتے ہیں میرے سرکار آتے ہیں
د سے شروع ہونے والی نعتیں
- در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا
- دشمن مرے تے خوشی نی کریے ہوے سجنا وی مر جانا
- دعا
- دل پکارے اللہ ھُو دل پکارے اللہ ھُو
- دل اللہ نالے اللہ دے حبیب نال جوڑ
- دل پھر مچل رہا ہے انکی گلی میں جاؤں
- دل خون کے آنسو روتا ہے اے چارہ گرو کچھ مدد کرو
- دل دیاں اکھاں کدی کھول تے سہی
- دل دیاں گلاں میں سناواں کس نوں
- دل رہ گیا ہے احمدِ مختار کی گلی میں
- دل میں بس گئے یارو طیبہ کے نظارے ہیں
- دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
- دلوں کی ہے تسکیں دیارِ مدینہ
- دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
- دمِ آخر الہیٰ جلوۂِ سرکار ہو جائے
- دمِ حشر جب نہ کسی کو بھی تیرے بن ملے گی امان بھی
- دونوں جہاں کا حسن مدینے کی دُھول ہے
- دیس عرب کے چاند سہانے رکھ لو اپنے قدموں میں
ذ سے شروع ہونے والی نعتیں
ر سے شروع ہونے والی نعتیں
- راتیں بھی مدینے کی باتیں بھی مدینے کی
- رب دیاں رحمتاں لٹائی رکھدے
- رب دے پیار دی اے گل وکھری
- رب کولوں اساں غم خوار منگیا
- رب کی بخشش مل جائیگی عاصیو اتنا کام کرو
- رُبا عیات
- رحمتِ حق ہے جلوہ فگن طیبہ کے بازاروں میں
- رسولوں میں بایں صورت امام المرسلیں آئے
- رشک قمر ہوں رنگ رخ آفتاب ہوں
- رشک کیوں نہ کروں انکی قسمت پہ میں
- رکتا نہیں ہرگز وہ اِدھر باغِ ارم سے
- روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پے چلتے ہیں
- رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہ
ز سے شروع ہونے والی نعتیں
س سے شروع ہونے نعتیں
- سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں لیکن آقا کا منصب جدا ہے
- ساہ مُک چلے آقا آس نہ مُکی اے
- سب دواروں سے بڑا شاہا دوارا تیرا
- سب سے افضل سب سے اعظم صل اللہُ علیہ و سلم
- سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
- سچ کہواں رب دا جہان بڑا سوھنا اے
- سر بزم جھومتا ہے سر عام جھومتا ہے
- سر تا بقدم ہیں تن سلطان زمن پھول
- سرکار یہ نام تمھارا سب ناموں سے ہے پیارا
- سرور انبیاء کی ہے محفل سجی
- سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
- سن کملے دلا جے توں چاھنا ایں وسنا
- سوھنیاں نیں آقا تیرے روضے دیاں جالیاں
- سوہنا اے من موہنا اے
ش سے شروع ہونے والی نعتیں
- شاہِ کونین کی ہر ادا نور ہے
- شجرہ شریف حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری
- شجرہ نصب نبی اکرم محمد صلی اللہ وسلم
- شمعِ دیں کی کیسے ہوسکتی ہے مدہم روشنی
- شہنشاہا حبیبا مدینہ دیا خیر منگناہاں میں تیری سرکار چوں
- شور مہ نو سن کر تجھ تک میں دواں آیا
ص سے شروع ہونے والی نعتیں
ط سے شروع ہونے والی نعتیں
- طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے
- طوبیٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
- طیبہ دیاں گلاں صبح و شام کریے
- طیبہ سارے جگ توں جدا سوھنیا
- طیبہ کی ہے یاد آئی اب اشک بہانے دو
- طیبہ نگری کی گلیوں میں دل کی حالت مت پوچھو
- طیبہ والا جدوں دا دیار چھٹیا
ع سے شروع ہونے والی نعتیں
- عارض شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں
- عرش پر بھی ہے ذکرِ شانِ محؐمد
- عرشِ حق ہے مسندِ رفعت رسول اللہ کی
- عشقِ مولیٰ میں ہو خوں بار کنارِ دامن
غ سے شروع ہونے والی نعتیں
ف سے شروع ہونے والی نعتیں
- فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر
- فضلِ رَب العلیٰ اور کیا چاہیے
- فلک پہ دیکھا زمیں پہ دیکھا عجیب تیرا مقام دیکھا
- فلک کے نظارو زمیں کی بہارو
ق سے شروع ہونے والی نعتیں
ک سے شروع ہونے والی نعتیں
- کبھی ان کی خدمت میں جا کے تودیکھو
- کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
- کدی میم دا گھونگھٹ چا تے سہی
- کرم کی ادھر بھی نگاہ کملی والے
- کرے مدحِ شہِ والا کہاں انساں میں طاقت ہے
- کس کی مجال ہے کہ وہ حق تیرا ادا کرے
- کعبے پہ پڑی جب پہلی نظر
- کعبے کی رونق کعبے کا منظر اللہ اکبر اللہ اکبر
- کعبے کے بدر الدجیٰ تم پہ کروڑوں درود
- کیا بتاؤں کہ شہرِ نبی میں پہنچ جانا ہے کتنی سعادت
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- کیا جھومتے پھرتے ہیں مے خوار مدینے میں
- کیا عجب چاشنی ہے محؐمد کے شہر میں
- کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
- کیوں چھین لیا مجھ سے میرا سخنِ نعت گوئی
گ سے شروع ہونے والی نعتیں
- گذرے جس راہ سے وہ سیّدِ والا ہو کر
- گل ا ز رخت آمو ختہ نازک بدنی را بدنی را
- گنج بخش فض عالم مظہرِ نور خدا
ل سے شروع ہونے والی نعتیں
- لطف ان کا عام ہو ہی جائیگا
- لَم یَاتِ نَظیرُکَ فِی نَظَر مثل تو نہ شد پیدا جانا
- لن ترانی
- لو آگئے میداں میں وفادارِ صحابہ
م سے شروع ہونے والی نعتیں
- مئے حب نبی سے جس کا دل سرشار ہو جائے
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- مجھ کو طیبہ میں بلا لو شاہ زمنی
- مجھے بھی مدینے بلا میرے مولا کرم کی تجلی دکھا میرے مولا
- مجھے در پے پھر بلانامدنی مدینے والے
- محؐمد محؐمد پکارے چلا جا
- محمد مظہرِ کامل ہے حق کی شانِ عزّت کا
- مدینہ سامنے ہے
- مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
- مدینے کا شاہ سب جہانوں کا مالک
- مدینے کی ٹھنڈی ہواؤں پہ صدقے
- مدینے کی جانب یہ عاصی چلا ہے
- مصطفی جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
- معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
- مل گئی دونوں عالم کی دولت ہاں درِ مصطفیٰ مل گیا ہے
- میرا کملی والا سوھنا سوھنا اے رج کے سوھنا
- میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے تیری راہ میں اکھیاں بچھاتے بچھاتے
- میرے آقا مینوں کیوں اج تک طیبہ توں بلاوا آیا نیئیں
- میرے اتے کرم کما سوھنیا
- میرے سرکار آتے ہیں
- میرے سوھنے ربا تیرا یار بڑا سوھنا اے
- میرے مولا کرم کر دے
- میرے مولا کرم ہو کرم
- میرے نبی پیارے نبی ہے مرتبہ بالا تیرا
- میں اپنے نبی کے کُوچے میں چلتا ہی گیا
- میں بھی روزے رکھوں گا یا اللہ توفیق دے
- میں تو امتی ہوں اے شاہ اُمم
- میں تو پنجتن کا غلام ہوں میں مرید خیرالانام ہوں
- میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- میں کہاں اور تیری حمد کا مفہوم کہاں
- میں کہاں پہنچ گیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
- میں گدائے دیارِ نبی ہوں پوچھیئے میرے دامن میں کیا ہے
- میں مدینے چلا
- میں مدینے چلا میں مدینے چلا
ن سے شروع ہونے والی نعتیں
- نارِ دوزخ کو چمن کر دے بہارِ عارض
- نبی اللہ نبی اللہ جپدے رہوو
- نبی کا لب پر جو ذکر ہے بےمثال آیا کمال آیا
- نصیب آج اپنے جگائے گئے ہیں
- نعت سرکار کی پڑھتاہوں میں
- نعت لکھتا ہوں رات کو جب بھی
- نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا
- نَفَحاتُ وَصلِکَ اَوقَدَت جَمَراتُ شَوقِکَ فِی الحَشا
- نہ اِترائیں کیوں عاشقانِ محؐمد
- نہ آسمان کو یوں سر کشیدہ ہونا تھا
- نہ زر نہ ہی جاہ و حشم کی طلب ہے
- نہ کہیں سے دور ہیں منزلیں نہ کوئی قریب کی بات ہے
- نہ میں نام انکا جپوں تو کیوں
و سے شروع ہونے والی نعتیں
- واہ کیا جودوکرم ہےشہ بطحا تیرا
- واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
- وجہِ تخلیقِ دو عالم
- وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
- وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا
- وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
- وہی خدا ہے
ہ سے شروع ہونے والی نعتیں
- ھن تیری ہو جاوے دید میرے سوھنیاں
- ہتھ بنھ کے میں ترلے پانواں مینوں سد لو مدینے آقا
- ہر ایک اسی در کا گدا ہے کہ نہیں ہے
- ہر دم تیری باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
- ہر وقت تصور میں مدینے کی گلی ہو
- ہم جن سے ملے ہیں طیبہ کی باتیں وہ سہانی کرتے ہیں
- ہم خاک ہیں اورخاک ہی ماویٰ ہے ہمارا
- ہم در آقا پے سر اپنا جھکا لیتے ہیں
- ہم درِ مصطفےٰ دیکھتے رہ گئے
- ہم مدینے کی جانب چلے جو اگر
- ہے شہر انوکھا طیبہ دا
- ہے کلام ِ الٰہی میں شمس و ضحٰے
- ہے کلام الہی میں شمس الضحے
ی سے شروع ہونے والی نعتیں
- یا رب میری آہوں میں اثرہے کہ نہیں ہے
- یا رب میری سوئی ہوئی تقدیر جگا دے
- یَا صَاحِبَ الۡجَمَالِ وَیَا سَیِّدَالۡبَشَر
- یا محمد نورِ مجسم یا حبیبی یا مولائی
- یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک
- یا نبی نظرِ کرم فرمانا اے حسنین کے نانا
- یادِ سرکارِ طیبہ جو آئی
- یادِ وطن ستم کیا دشتِ حرم سے لائی کیوں
- یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے
- یہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
- یہ کس نے پکارا محمد محمد بڑا لطف آیا سویرے سویرے
- یہ کہتی تھی گھر گھر میں جا کر حلیمہ
- یہ نازیہ انداز ہمارے نہیں ہوتے
COMMENTS